خیبرپختونخوا حکومت کا بنوں واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا فیصلہ
پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے ہفتے کے روز بنوں واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے جس میں کم از کم چار افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب ایک روز قبل بنوں ضلع میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے خلاف ایک احتجاجی ریلی کے دوران فائرنگ کے واقعے میں شہری ہلاک ہو گئے تھے۔
تاجر برادری کی کال پر احتجاج کیا گیا جہاں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ وہ شہر اور اس سے ملحقہ علاقوں میں سرگرم مسلح گروہوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔
بھگدڑ کے باعث متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا، "وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے بنوں میں جاری صورتحال کا نوٹس لیا ہے اور واقعے کی شفاف تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا اعلان کیا ہے"۔
مشیر نے کہا کہ کمیشن شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ پیش کرے گا جسے پبلک کیا جائے گا اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمیشن کی رپورٹ ان لوگوں کی نشاندہی کرے گی جو اس واقعے میں ملوث تھے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ رپورٹ سے پہلے افواہوں اور غیر تصدیق شدہ الزامات سے گریز کیا جائے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ حساس مقامات پر عموماً سکیورٹی ہائی الرٹ ہوتی ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ علاقے کی حساس نوعیت بھی اس واقعے کی وجہ تھی۔
انہوں نے دہشت گردی کی جاری لہر کے درمیان عوام کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا۔
0 Comments:
Post a Comment
Subscribe to Post Comments [Atom]
<< Home